Contact Information

Office # 154, 5th Floor
G.T Road, Blue Mall Islamabad

We Are Available 24/ 7. Call Now.

کابل کے ایک مصروف پل تلے گند کے ڈھیر اور گندے پانی کے بیچ منشیات سے متاثرہ بے گھر مردوں کی ایک کمیونٹی رہتی ہے۔

48 سالہ خداداد کہتے ہیں کہ یہ کسی انسان کے رہنے کی جگہ نہیں ہے۔ یہ تو کسی کتے کے لیے بھی موزوں جگہ نہیں ہے۔

خداداد گذشتہ پانچ سالوں سے ہیروئن اور کرسٹل میتھ کی لت میں مبتلا ہیں۔ ہیروئن تو ایک عرصے سے کابل میں ایک مسئلے کا باعث رہی ہے لیکن اب اکثر افراد میتھ کا استعمال کرنے لگے ہیں جو ہیروئن کے مقابلے میں سستی تو ہے لیکن اتنی ہی خطرناک بھی ہے۔

خداداد کا کہنا ہے کہ ’جب میں نے آغاز میں منشیات کا استعمال شروع کیا تھا تو میتھ اتنی عام نہیں تھی، لیکن گذشتہ چند سالوں کے دوران زیادہ سے زیادہ لوگوں نے اس کا استعمال شروع کر دیا ہے۔‘

گذشتہ منگل کو شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ افغانستان دنیا میں کرسٹل میتھ کی پیداوار کے اعتبار سے نمایاں مقام حاصل کر رہا ہے۔ ملک کی پوست کی فصلیں پہلے ہی دنیا بھر میں ہیروئن کا ایک اہم ذریعہ ہیں اور اب مانیٹرنگ سینٹر فار ڈرگز اینڈ ڈرگز ایڈکشن (ای ایم سی ڈی ڈی اے) کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ کرسٹل میتھ بھی ملک کی اتنی ہی بڑی صنعت بن جائے گی۔

اس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ اس وقت ہوا جب منشیات کی سمگلنگ کرنے والوں نے دریافت کیا کہ افغانستان کے متعدد حصوں میں جھاڑیوں کے طور پر اگنے والے جنگلی پودے ایفیڈرا سے میتھ کا ایک انتہائی اہم جزو یعنی ایفیڈرین بنتا ہے۔

افغانستان کی منشیات کے صنعت کے ماہر اور اس رپورٹ کے مصنف ڈاکٹر ڈیوڈ مینسفیلڈ کا کہنا ہے کہ ’اس بات کے احساس نے کایا ہی پلٹ دی کہ پہاڑوں پر اگنے والا ایک جنگلی پودا آئس بنانے میں کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔‘

افغانستان، میتھ، کرسٹل میتھ، ہیروئن

ایفیڈرا کے پودے کے ذریعے کرسٹل میتھ دنیا کے دیگر حصوں میں بھی تیار کی جاتی ہے لیکن اس پیمانے پر نہیں جس پر افغانستان میں پیدا کی جاتی ہے(BBC/News).

ڈاکٹر مینسفیلڈ کا کہنا ہے کہ اس سے قبل منشیات سمگل کرنے والے افراد ایفیڈرین کو درآمد شدہ مہنگی ادویات سے نکالتے تھے لیکن اب انھیں اس کا ایک انتہائی سستا متبادل مل گیا ہے اور وہ ’آسان کیمیائی عمل‘ کے ذریعے اسے تیار کر لیتے ہیں۔

ایفیڈرا کے پودے کے ذریعے کرسٹل میتھ دنیا کے دیگر حصوں میں بھی تیار کی جاتی ہے لیکن اس پیمانے پر نہیں جس پر افغانستان میں پیدا کی جاتی ہے۔

سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر اور افغانستان میں منشیات بنانے والوں سے انٹرویوز کرنے کے بعد ڈاکٹر مینسفیلڈ اور محققین کی ایک ٹیم نے افغاستان کے مشرقی ضلع بکواہ میں ہی 300 سے زیادہ ممکنہ ایفیڈرین لیبارٹریز کی نشاندہی کی۔ یہ علاقہ ملک میں کرسٹل میتھ کی تجارت کا مرکز سمجھا جاتا ہے لیکن ڈاکٹر مینسفیلڈ نے دیگر جگہوں پر بھی ایسی لیبارٹریز کی نشاندہی کرنی شروع کر دی ہے۔

ان کی ٹیم کو یہ معلوم ہوا کہ میتھیمفیٹیمین کی پیداوار دراصل ’دو مراحل‘ پر محیط عمل ہے۔ ایفیڈرین کی پیداوار نسبتاً آسان ہوتی ہے اور غریب علاقوں کے لوگ بھی اسے باآسانی بنا لیتے ہیں اور پھر وہ اسے ’میتھ ککس‘ یعنی کیمیائی عمل کے ماہر افراد کو بیچتے ہیں۔

محققین نے ایفیڈرین لیبارٹریز کی تصاویر کے ذریعے نشاندہی ایسے کی کہ انھیں ان کے باہر گندا پانی اور ایفیڈرا کے سوکھے ہوئے پودے جابجا نظر آئے جو ان عمارتوں میں مراحل سے گزر چکے تھے۔

میتھ

میتھ اور ہیروئن کے نمونے

اینڈریو پارکنسن آسٹریلیئن فیڈرل پولیس میں ایک ایسی ٹیم کی سربراہی کرتے ہیں جو ضبط شدہ منشیات کا جائزہ لیتی ہے۔ انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ’اسے (کرسٹل میتھ کو) خالص ایفیڈرین سے بنایا گیا تھا جو اس بات کی جانب نشاندہی کرتاہے کہ اسے ایفیڈرا کے پودے کے ذریعے بنایا گیا تھا۔‘

انھوں نے کہا کہ ’اس کے باعث ہمیں ایسے گروہوں کے خلاف کارروائی کرنے میں مدد ملے گی جو میتھیمفیٹیمین کو آسٹریلیا تک پہنچانے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔‘

جہاں افغان میتھ کے دنیا بھر میں سمگل کیے جانے سے متعلق خدشات موجود ہیں وہیں اس وقت اس کا سب سے زیادہ اثر کابل کی سڑکوں پر دکھائی دیتا ہے۔

اُس پل کے نیچے جہاں نشے کے عادی افراد پناہ لیے ہوئے ہیں ایک شخص ہمیں بتاتا ہے کہ اس نے اپنے میتھ استعمال کرنے والے چھوٹے بھائی کو ڈھونڈنے میں کئی ماہ لگا دیے ہیں۔ ’ہماری والدہ کی اس پریشانی سے وفات ہو گئی۔‘

جہاں ملک میں عدم استحکام کی فضا برقرار ہے وہیں میتھیمفیٹیمین کی پیداوار اور اس کے باعث متاثر ہونے والی جانیں شاید بڑھتی ہی رہیں۔

ایک سمگلر نے ہنستے ہوئے ہمیں بتایا ’کاروبار اس سے بہتر پہلے کبھی نہیں تھا۔‘

اضافی رپورٹنگ: سمیع یوسفزئی اور محفوظ زبیدی

Share:

author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *